Every Youth MUST WATCH This Motivational Video | Life Changing Motivation For Students & Teenagers

 جوانی میں کامیاب ہونا ہے تو اس تحریر کو ضرور پڑھیں



دوستو اگر آپ اس تحریر کو پڑھنا نہیں چاہتے تو اس کی ویڈیو نیچے موجود ہے آپ اس کو دیکھ سکتے ہیں

دوستو اگر ابھی آپ  کی عمر 14 سے 20 سال کے درمیان ہے اور اگر ابھی تک آپ نے یہ تحریر نہیں پڑھی تو آنے والے کچھ سالوں میں آپ گارنٹیٹ پچھتانے والےہیں کیونکہ سب سے بڑی غلط فہمی اور سب سے بڑی غلطی آپ کی یہ ہے کہ آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے پاس ٹائم ہے اور آج جو دنیا میں زیادہ تر ناکام لوگ ہیں انہیں بھی اپنی جوانی میں یہی لگتا ہے کہ ابھی ان کے پاس بہت وقت ہے وہ بھی یہی سوچتے تھے کہ یار یہی تو عمر ہے موج مستی کرنے کی پھر جب ذمہ داریاں آ جائیں گی تو پھر کہاں وقت ہوگا مزے کرنے کا اور اپنی اسی غلط فہمی کی وجہ سے ہی آج وہ ایسی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے جیسی زندگی جینے سے وہ کبھی دور بھاگا کرتے تھے جس سے نفرت کیا کرتے تھے تو آج کی یہ تحریر آپ کے لیے ایک ویک آپ کال کی طرح ہونے والی ہے جس چھوٹی نیند میں آپ سو رہے ہو اس سے جگا لیں گے کیونکہ آج کی یہ تحریر آپ کو آپ کی کنفرٹ زون اور آپ کی لیزینس سے بہت دور لے جائیں ہو سکتا ہے اس تحریر میں کی گئی کچھ باتیں آپ کو بہتری لگی لیکن یہ باتیں آپ کو دنیا کے 99 پرسنٹ نارمل ایوریج اور میڈیاکر لوگوں سے آگے لے جائیں گے کیونکہ اگر آپ نے یہ سمجھ لی کہ آج جو آپ کے 14 سے 30 سال کی ینگ ایج ہے یہی آپ کے گولڈن چیئرز ہیں کیونکہ ابھی آپ کے سر کے بال سفید آپ کے دانت گرنا سٹارٹ نہیں ہوئے آپ کا چہرہ اور سوچ جوان ہے آپ کی آنکھوں میں بڑے خواب ہیں جس میں بہت زیادہ انرجی ہے جتنی انرجی شاید پھر کبھی پوری زندگی میں نہیں تو شاید زندگی میں آپ کو وہاں پہنچ جاؤ گے جہاں آپ پہنچنا چاہتے ہیں کیونکہ اس ایج میں آپ جو بھی کام کرتے ہیں وہی ڈیسائڈ کرتا ہے کہ آپ کی آگے کی زندگی کیسی ہو لیکن اگر آپ آج اپنے کنفرٹ زون میں ہی ٹائم اور انرجی برباد کرتے رہو گے تو آنے والے سال آپ پر بہت بھاری ہو آپ دن رات کام کرو گے لوگوں کی باتیں سنو گے گھر والوں کے تانے سنو لیکن اس وقت آپ کچھ بھی نہیں کر پاؤ سوائے پچھتانے کے جب یہ ٹائم چلا جائے گا اور آپ کے سر کے بال سفید ہونے لگے اس دن سے آپ اگلے ہر دن اپنے آپ کوکوسوں گے پچھتاؤ گے کہ کیوں میں نے اپنا گولڈن ٹائم برباد کر دیا اگر اس وقت میں اپنے کمفرٹ زون سے باہر نکل کر کچھ کر لیتا تو آج میری یہ حالت نہ ہوتی لیکن اس وقت پچھتانے سے کیا ہوگا اس لیے اچھا ہے کہ جو کرنا ہے آج کل جو بننا ہے آج بننا کیونکہ آگے چل کے آپ کے اندر نہ وہ انرجی ہوگی اور نہ ہی وہ ڈیزائر کہ آپ کچھ کر لیں لیکن ہائرین تمہیں نہیں پتہ میرے حالات کیسے ہیں میں کچھ بھی نہیں کر سکتا کوئی کام شروع نہیں کر سکتا کیونکہ گھر والے سپورٹ نہیں کرتے کوئی بزنس نہیں کر سکتا کیونکہ پیسے نہیں جاب کرنے جاؤ تو کوئی جاب ہی نہیں دیتا اور اگر مل بھی جائے تو کہتے ہیں کہ ہم صرف ایکسپیرینس لوگوں کو ہی ہائر کرتے ہیں اب میں کیا کروں کچھ سمجھ میں نہیں آتا تو میں آپ کو یہی کہوں گا کہ آپ کچھ نہ سوچو کچھ سوچنے اور سمجھنے کی ضرورت بس کچھ عرصہ اور کچھ کیونکہ یہ جو زندگی ہے نا آگے چل کے یہ خود آپ کو سمجھا دے گی اور یہی غلط فہمی دنیا کے باقی  پرسنٹ99 ان کو بھی یہی لگتا ہے کہ ابھی تو ان کے پاس بہت ٹائم ہے ابھی دیر کہاں ہوئی ہے ابھی تو بہت وقت پڑا ہے کیونکہ ان کو لگتا ہے کہ جیسا ان لوگوں نے سوچا ہوا ہے اور جیسا ان لوگوں نے اپنا سکسیس کا پلان بنایا ہوا ہے بالکل ویسا ہی ہوگا اور کچھ عرصے میں ہی وہ امیر ہو جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہے آپ جو سوچ کے بیٹھے ہو ضروری نہیں کہ بالکل ویسا ہی بلکہ رئیلٹی میں آپ قدم قدم  فیل ہوتے ہیں غلطیوں سے سیکھتے تب جا کر آپ سکسیس اچیو کر پاتے ہیں اسی لیے اگر آپ آج اپنی پوری انرجی کے ساتھ سٹارٹ نہیں کروگے  تو آگے چل کے خود سے یہی بولو گے  کاش یار میں نے اس وقت محنت کی ہوتی  تو اج میں لائف میں وہاں ہوتا جہاں میں ہونا چاہتا تھا اب تو ٹائم کے ساتھ ساتھ میں یہ انرجی اور انر فائر بھی کم ہے کاش میں پہلے سٹارٹ کرلیتا دوستوں زندگی میں پیشنٹس یعنی صبر رکھنا بہت ضروری ہے لیکن اتنا بھی صبر مت کرو کہ آپ اپنا گولڈن ٹائم ہی گوا دیں اور یہ بات میں خود نہیں کر رہا بلکہ یہ بات الون مسک نے بھی کی  ہے کہ صبر کرنا بند کرو اور خود سے سوال کرو کہ کیسے میں اپنے دس سال کا پلان چھ مہینے میں پورا کر سکتا ہوں ہو سکتا ہے آپ فیل ہو جائیں لیکن آپ اس انسان سے تو اگے ہی ہوں گے جو یہ مان کے بیٹھا ہوں ایسے پورا ہونے میں 10 سال ہی لگے لیکن  تمہیں کہاں پتہ میرے حالات میری سچویشن کا کسی کو نہیں پتہ میں کیسے زندگی گزاروں گا میری یہ حالت اسی وجہ سے ہے کہ میں پیدا ہی غلط گھر میں ہوا تھا دوستوں سب سے آسان کام یہی ہے اپنی غلطیوں کے لیے اور اپنی پرابلمز کے لیے دوسروں کو الزام دینا لیکن کیا ان پر الزام کو دوسروں پر تھوبنےسے وہ پرابلم  حل ہو جائیں گے بالکل رہیں گی وہ ہمیشہ آپ کی ہی پرابلمز ہیں جنہیں آپ جتنا مرضی دوسروں پر ڈالو لیکن پھر بھی آج یا کل ان پرابلمز کو آپ کو خود ہی سالو کرنا پڑے گی اگر آپ نے یہ سالو کرو گے اور ہر وقت شکایت کرتے رہو تو لوگ آپ کو سن تو لیں گے آپ کو جھوٹا دلاسہ اور تسلی بھی دے دے گے کہ گھبراؤ مت سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا اور پھر سب کچھ بھول جائیں گے لیکن ٹھیک سب کچھ تب تک نہیں ہوگا جب تک آپ خود اسے ٹھیک نہیں  کرتے پرابلم تو پرابلم نہیں ہوتی لیکن دوستو آپ اس بات کو سمجھو کہ پرابلمز پر دھیان دینے سے اور ان پرابلمز کی وجہ سے کوئی اور کام نہ کرنے سے پرابلم سالو نہیں بلکہ اس سے وہ پرابلم سالو نہیں ہوگی بلکہ اس سے وہ پرابلم اور بھی بڑھتی جائے گی اور آپ کی انرجی اور تھنکنگ پاور بھی کم ہوتی جائے گی لیکن اگر ابھی آپ اپنی پرابلمز یا سچویشن پر غور کرتے رہو اور کچھ نہیں کرو گے تو آپ کبھی بھی وہ لائف  اچیو نہیں کر پاؤ گے جیسے لائف آپ اپنے لیے چاہتے ہیں لیکن اگر آپ ان ساری پرابلمز کو سائڈ پر رکھیں اپنا پورا سچویشن سے اور پرابلمز کو سالو کرنے کے لیے ہارڈ ورک کرتے ہو تو نہ صرف آپ اپنی پرابلم کو سالو کر لو بلکہ آپ اپنی منزل کے اور بھی غریب ہو جاؤ گے کیونکہ جتنا زیادہ رسک آپ آج لے سکتے ہیں اتنا رسک شاید آپ شادی ہونے کے بعد یا پھر بچے ہونے کے بعد یا جب آپ کی عمر ہو جائے گی اس وقت نہیں لےسکو گے کیونکہ اس وقت جب آپ اپنی ذمہ داریوں کو دیکھیں تو آپ کبھی بھی ان کو دیکھ کر رسک نہیں لو گے اب شاید آپ کو اس بات کا اندازہ ہو  کہ اب اس عمر جب آپ کے پاس سکسیس اچیو کرنے کے لیے سب کچھ ہے جوان سوچ ہے اور دماغ ہے ہیلدی باڈی ہے  ان سب کے ہونے کے باوجود بھی آپ رسک نہ لے کرآپ اپنی زندگی کا بہت بڑا رسک لے رہے ہیں اب رسک لینے سے مطلب یہ نہیں کہ آپ کوئی بھی رسک لیں ایون کہ ایسے رسک کا نتیجہ بالکل ہی فیلیر جیسے کہ کسی ایسے بزنس میں جان بوجھ کر انویسٹ کر دینا جو پہلے سے ہی ڈوب رہا ہو بلکہ آپ کو سوچ سمجھ کے اچھے سے پرکھ کے ہی آپ نے رسک لے لیا تو آپ بالکل ریلیکس ہو جاؤ کہ اب تو آگے سب کچھ ٹھیک ہی ہو بلکہ آپ کا ہر ایک رسک آپ سے آپ کا ٹائم اور آپ کی انرجی بنتا ہے اور ان دونوں چیزوں کی ابھی اس ایج میں آپ کے پاس کوئی کمی نہیں آپ صرف ان دونوں چیزوں کو غلط جگہ انویسٹ کر لیں لیکن ایسا کیوں ہے کہ آپ بھی دنیا کے 99 رسنٹ لوگوں کی طرح ناکامی سے ڈرتے ہیں ڈرتے ہو کہ کہیں یہ رسک میرے ہی گلے نہ پڑ جائے یا پھر میرا انویسٹ کیا ہوا ٹائم اور انرجی برباد نہ ہو نہیں آپ اس لیے نہیں کرتے ہو کیونکہ آپ ڈرتے ہو تو صرف اور صرف اس بات سے کہ اگر میں فیل ہو گیا تو لوگ میرے بارے میں کیا سوچیں گے آپ صرف اور صرف لوگوں کے جج کرنے سے ڈرتے ہیں یہ میرے پیرنٹس میرے بارے میں کیا کہیں گے میرے دوست میرا مذاق اڑائیں گے میں کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہتا اسی ڈر کی وجہ سے ہی آپ کچھ کرنے سے ڈرتے ہیں لیکن دوستوں آپ یہ کنٹرول نہیں کر سکتے کہ لوگ آپ کے بارے میں کیا سوچتے ہیں آپ ایک وقت میں ہر کسی کو راضی نہیں رکھ سکتے لوگ ہمیشہ آپ پر باتیں کریں گے لیکن جس چیز کو آپ کنٹرول کر سکتے ہو اسے آپ کنٹرول کرنا نہیں چاہتے اور وہ ہے جو آپ آج کر رہے ہیں اگر آپ ان لوگوں کی سوچ کے چکر میں پڑ جاؤ گے تو زندگی کے دلدل میں پھنستے چلے جاؤ  گے اور جب یہ عمر چلی جائے گی تب جا کر بھی اس دلدل سے باہر نہیں نکل پاؤ گے  اس لیے ان  سب میں ٹائم ویسٹ کرنا بند کر دو کہ اگر میں فیل ہو گیا تولوگ کیا سوچے گے ایک دن یہی سب لوگ اوپر چلے جائیں گے اور آپ وہیں کے وہیں رہ جاؤ گے اس لیے ان سب کو چھوڑو اور اپنے آپ اور اپنے گولز پر اور اپنے ڈریمز پر کام سوچنے کے لیے انجوائے کرنے کے لیے موج مستی کرنے کے لیے بھی پوری زندگی پڑی ہے ان گولڈن چیئرز میں جتنا ہو سکے ایکشن کام کرو کیونکہ جب یہ اٹھ نکلنے لگے رسپانسبلٹیز بڑھنے لگی جب یہ گولڈن ٹائم ختم ہونے لگے تب کیا کرو کیونکہ آپ چاہو یا نہ چاہو ایک نہ ایک دن اس وقت نے بھی چلے جانا ہے  اور آگے چل کے لائف میں کتنی مشکل ہوگی یہ بات آپ خود ہی سمجھ سکتے ہیں آپ اپنے اس پاس کے لوگوں کو دیکھ کر کہ  آگے آپ کی لائف کیسی ہو گی دوستوں آپ چاہو یا نہ چاہو لیکن زندگی کے سائیکل میں ایک نہ ایک وقت ایسا ضرور آئے گا کہ جب آپ کو نہ چاہتے ہوئے بھی محنت اور ہارڈ ورک کرنا پڑے گا پسینہ بہانا پڑے گا کچھ لوگ جوانی میں پسینہ بہا کر اپنی آگے کی لائف آرام سے گزارتے ہیں اور کچھ لوگ جوانی میں موج مستیاں کر کے ساری عمر کام کرتے ہیں لیکن اگر آپ اس گولڈن چیئرز کی ویلیو سمجھ لیتے ہو اور اگلے آنے والے پانچ سے 10 سال محنت کر کے اپنے آپ کو ایسی جگہ پر پہنچا دیتے ہیں جہاں اب آنے والے 35 سے 30 سال آرام سے گزار سکو  تو 20 30 سال بعد جب آپ رات کے اندھیرے چاندنی رات میں اپنے لگزری گھر کی چھت پر کھڑے ہو اور سکون کی سانس لے رہے ہو آپ کو اپنے آپ پر اور اپنی محنت پر کتنا فخر محسوس ہو  گا  اس لئے اس بارے میں ایک بار سوچیے اور زندگی میں محنت کریں اور لوگوں کی پروا کرنا چھوڑ دیں اور اپنے وقت کی قدر کریں اس کو ہرگز ضائع نہ ہونے دیں آج کی یہ تحریر آپ کو کیسی لگی کمنٹ میں ضرور بتائیں اور اس کو اپنے دوستوں کے ساتھ بھی شئیر کریں شکریہ



More Posts





Post a Comment

0 Comments