دنیا میں 99 پرسنٹ لوگ ایسے ہیں جو اتنا زیادہ کام کرتے ہیں کہ کام ہی کام میں ان کے سر کے بال سفید ہو جاتے ہیں اور ون پرسنٹ لوگ ایسے ہیں جو نہ اتنا زیادہ کام کرتے ہیں اور نہ ہی محنت لیکن پھر بھی وہ کروڑوں میں کھیل رہے مگر سوال تو یہ اٹھتا ہے کہ کیسے محنت کی وجہ سے محنت تو شاید 99 پرسٹ لوگ زیادہ کرتے ہیں تو پھر کیسے 99 پرسنٹ لوگ ناکام اور ون پرسنٹ کامیاب ہوتے ہیں اج کا یہ آرٹیکل اپ کو یہی سکھائے گا کیونکہ اج کے اس آرٹیکل میں ہم دنیا کے 99 پرسنٹ لوگوں سے اگے نکلنے کے 7 میتھڈز کے بارے میں جانے کی جو ایک نہ ایک دن ضرور اپ کو بھی دنیا کے ٹاپ ون پرسنٹ میں شامل کریں گے تو بغیر کسی وقت کو ضائع کیے بڑھتے ہیں اج کے اس بلوگ کی جانب دنیا کے 99 رسنٹ میں سے نکل کر ٹاپ ون پرسنٹ میں شامل ہونے کے لیے سب سے پہلے اپ کو ٹاپ ون پرسنٹ والا کام کرنا ہوگا یہ اپنے کمفرٹ زون کو الوداع کہنا ہوگا اپنے سوشل میڈیا کو الوداع کہنا ہوگا اپنے فرینڈز کو الودا کہنا ہوگا کہ جن کے ساتھ اپ اپنا وقت ضائع کرتے ہیں ہمیشہ کے لیے نہیں صرف تب تک کے لیے جب تک اپ اپنا مقصد حاصل نہیں کر لیتے کیونکہ دنیا کے 99 پرسنٹ سے اگے نکلنا کوئی اسان کام نہیں ہے بلکہ اس کے لیے اپ کو قربانی دینی ہوگی اپ کو اپنی نیت کم کرنی ہوگی اپ کو اپنی ہر اس عادت کو چھوڑنا ہوگا کہ جس سے اپ کا وقت اور انرجی ضائع ہوتے ہیں کیونکہ ڈراپ ون پرسنٹ میں شامل ہونے کے لیے پہلی شرط ہی یہی ہے اپ کو اپنا کمفرٹ زون چھوڑ کر حقیقی دنیا وہ گلے لگانا ہوگا اپ کو یہ جاننا ہوگا کہ ریل ورلڈ کیسے کام کرتا ہے کیونکہ سوشل میڈیا کی لائف اور ریل لائف میں زمین اسمان کا فرق ہے کمفرٹ زون سے باہر نکلنے کے بعد باری اتی ہے سوچنے کی اور ہمارا اگلا پوائنٹ یہی ہے چاہے چاہے اپ سٹوڈنٹ ہیں بزنس مین یا پھر کسی بھی شعبے سے تعلق رکھنے والے ہیں لیکن اگر اپ کو معلوم ہی نہیں ہے کہ اپ اپنی زندگی سے کیا چاہتے ہیں اپ بننا کیا چاہتے ہیں اپ کے خواب کیا ہیں تب تک اپ کبھی بھی ٹاپ ون پرسنٹ میں شامل نہیں ہو پائیں گے اسی لیے اپنے کمفرٹ زون سے نکلنے کے بعد سب سے پہلا کام اپ کا یہی ہونا چاہیے کہ اپ یہ معلوم کریں کہ میرا زندگی میں مقصد کیا ہے کیونکہ بغیر مقصد کی زندگی ایسی ہی ہے جیسے کہ بغیر بروں کے پرندہ اپ کا مقصد اور اپ کے گول سی اپ کو دنیا میں الگ اور یونیک انسان بناتے ہیں کیونکہ ہر انسان کا مقصد اور سوچ الگ ہوتی ہے کچھ لوگوں کی سوچ انہیں دنیا کے 99 پرسنٹ سے الگ بناتی ہے اور وہ کامیاب ہو جاتے ہیں اور کچھ لوگوں کی سوچ انہیں 99 پرسنٹ لوگوں میں سے ایک بناتی ہے اور وہ ناکام ہی رہتے ہیں اسی لیے اپ ٹھنڈے دماغ سے سوچیں کہ زندگی میں اپ کرنا کیا چاہتے ہیں اور پھر رول نمبر تھری کو اپلائی کریں میک ا پلان یعنی اپنے مقصد کو پانے کے لیے پراپر پلاننگ کریں کیونکہ پلان کے بغیر اپ کا مقصد نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ جب تک اپ کے پاس اس مقصد تک پہنچنے کے لیے ایک پلین نہیں ہوگا تب تک اپ ادھر ادھر بھٹکتے رہو گے مثال کے طور پر ایک انسان کہتا ہے کہ میری زندگی میں مقصد یہ ہے کہ میں ایک امیر انسان بننا چاہتا ہوں لیکن امیر بننے کے لیے اس کے پاس کوئی پلان ہی نہیں ہے صبح جاب کے لیے جاتا ہے اور شام کو واپس ا جاتا ہے اور اسی طرح اس کی زندگی گزرتی جا رہی ہے تو کیا وہ اس طرح سے مقصد کو حاصل کر لے گا نہیں اس طرح اس کا مقصد ہمیشہ خواب ہی رہے گا اور کبھی حقیقت نہیں ہوگا کیونکہ اس کے پاس اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کوئی پلان نہیں اسی لیے جب اپ اپنا مقصد پہچان لیں اس کے بعد ایک پراپر پلان بنائیں کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے مجھے فلاں چھوٹے چھوٹے سٹیپس لینے ہوں گے تب جا کر اپ اپنے مقصد کو حاصل کریں گے ورنہ ساری زندگی اپ خواب ہی دیکھتے رہ جائیں گے نمبر فور ورکنگ ہمیشہ یاد رکھنا زندگی میں کامیابی کا سفر اسان نہیں ہے اس سفر کے دوران اپ اپنی زندگی کی سب سے بڑی ناکامیوں کا سامنا کریں گے سب سے بڑی غلطیاں کریں گی اور زندگی کے سب سے بڑے سبق بھی اپ کو یقین ملیں گے اسی لیے سفر کو شروع کرنے سے پہلے اپ اپنے اپ کو تیار کر لیں کہ جیسے اپ ایک لمبے سفر پر جا رہے ہو جہاں راستے میں مشکلات ہی مشکلات ہیں خود کو پہلے مضبوط بناؤ خود پر کام کرو اور پھر اپنے پلان پر کام کرو اور اپنی منزل کی جانب سفر شروع کرو ڈیڑھ کیلکولیٹڈ رسپس پتھروں کو مول دیے بغیر اپ کبھی بھی ٹاپ ون پرسنٹ میں شامل نہیں ہو پائیں گے اج اس دنیا میں جتنے بھی کامیاب لوگ ہیں جیسے بل گیٹس سٹیو جابز ریجن برینڈزن اور ہیرون مشک یہ سب اس مقام تک سینکڑوں خطرے مول لینے کے بعد پہنچے اور اج دنیا ان کی مثالیں دے رہی ہے سٹی جابز کو 1985 میں ایپل سے نکال دیا گیا جس کے بعد انہوں نے خطرہ مول لے کر اپنی نیکسٹ نامی کمپیوٹر کمپنی شروع کی لیکن وہ کمپنی بالکل نہ چل سکی لیکن بعد میں جب سٹیو جابز ایپل میں واپس ائے تو اسی کمپنی کو یوز کر کے انہوں نے ایپل کو بہتر بنایا اور اج تک وہ سافٹ ویئر ایپل کے میپ اپریٹنگ سسٹم میں یوز ہوتے ہیں اس وقت انہوں نے خطرہ موڑ لیا لیکن اس خطرہ مول لینے کی وجہ سے انہیں ملینز اف ڈالرز کا فائدہ ہوا اسی اگر اپ بھی ٹاپ ون پرسن میں سے ایک بننا چاہتے ہیں تو کبھی بھی خطرہ مول لینے سے نہ گھبرا نمبر سکس یہ ورکنگ اینڈ جسٹ ورکنگ کیا اپ جانتے ہیں کہ 99 رسنٹ اور ون پرسنٹ میں اصل فرق کیا ہے حالانکہ وہ بھی انسان ہیں جو ناکام ہے اور وہ بھی انسان ہیں جو کامیاب ہیں اصل فرق ان کے کام کرنے کا ہے لیکن کام تو دونوں کرتے ہیں حالانکہ 99 رسنٹ ہارڈ ورک زیادہ کرتے ہیں لیکن پھر بھی اتنا پیسہ نہیں بناتے لیکن ون پرسنٹ لوگ ہارڈ ورک بھی نہیں کرتے اور کماتے بھی کروڑوں ہیں فرق ہارڈ ورکن ہے فرق ہے سمارٹ ورک کا ون پرسنٹ لوگ اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے کام کرتے ہیں اور 99 رسنٹ لوگ دوسروں کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے کام کرتے ہیں اپ کو 99 رسنٹ میں سے نہیں بلکہ ون پرسنٹ میں سے بننا ہے دوسروں کے خوابوں کو نہیں بلکہ اپنے خوابوں کو پورا کرنا ہے لیکن شروع میں اپ کو سمارٹ ورک ایک کامیاب ادمی کی طرح اور ہارڈ ورک ایک مزدور ادمی کی طرح کرنا ہوگا تب اپ 99 پرسنٹ سے نکل کر ون پرسنٹ سے جا ملو گے لاش بلیسٹ ڈونٹ کو جب اپ اپنے کمفرٹ زون سے نکل لیں گے اپنا مقصد پہچان لیں گے اپنے مقصد تک پہنچنے کے لیے پلان بنا لیں گے خطرے مول لے لیں اس کے بعد اپ کے پاس کوئی وجہ ہی نہیں ہے کہ اپ ہار مان جائیں کیونکہ اب اپ کا سارا کچھ اپ کی عزت اپ کا نام اپ کے انویسٹمنٹ سب کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے اب اگر اپ کچھ ناکامیوں کے بعد ہار مانو تو اپ کے ہیٹرز اور اپ کے مخالف اپ کا مذاق اڑانے کے لیے تیار کھڑے ہوں گے دیو جابز کا ایک بہت ہی اچھا پورٹ ہے وہ کہتے ہیں جب اپ ہار ماننے لگیں تو یہی سوچ لیں کہ اپ نے شروع کس وجہ سے کیا تھا کیونکہ وہ وجہ اپ کو پھر سے موٹیویشن اور طاقت دے گی کہ ہاں تم کر سکتے ہو اور ایک دن ایسا اور ایک دن ایسا ائے گا کہ اپ وہ کر چکے ہوں گے اور جب اپ پیچھے مڑ کے دیکھیں گے تو اپ لوگوں کی بھیڑ سے نکل چکے ہوں گے اور وہ ناکامیاں اپ کو اپ کی کامیابیاں نظر ائیں گی
0 Comments